اسرائیل کے عبرانی ہفت روزہ ’’یروشلیم‘‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی بیت المقدس کے صفافا قصبے اور دوسرے مقامات میں یہودی آباد کاروں کے حملوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ یہودیوں کے ان حملوں کے تناظرمیں مقامی فلسطینی شہریوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں یہودی شرپسندوں سے تحفظ دلانے کے لیے شہرکے داخلی اور خارجہ راستوں پر کیمرے نصب کرے تاکہ یہودیوں کی ریشہ دوانیوں پر نظر رکھی جا سکے۔
بیت المقدس کے ایک سماجی کارکن محمد علیان کا کہنا ہےکہ یہودی آباد کار بیت المقدس میں منظم انداز میں حملے کرتے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔ یہودی آباد کاروں کے حملوں کے باعث فلسطینیوں کا نہ اقتصادی اور معاشی نقصان ہو رہا ہے بلکہ شہریوں کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ آئے روز فلسطینیوں کی گاڑیوں پرحملے کیے جاتے ہیں۔ فلسطینیوں کے گھروں اور دیگر عمارتوں پرحملوں کے ساتھ ساتھ دیواروں پر فلسطینیوں سے انتقام لینے کے عبرانی میں نعرے تحریر کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ہفتے میں یہودی شرپسندوں نے گھروں کے باہر کھڑی درجنوں گاڑیوں کے ٹائر پنکچر کردیے۔ محمد علیان نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کی 30 گاڑیوں پر عبرانی زبان میں نعرے لکھ کراپنی نفرت کا اظہار کیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین