مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے ایک محافظ نے بتایا کہ اتوار کو علی الصباح 40 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں داخل ہوکرمقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ سیکیورٹی اہلکار کا کہنا تھا کہ یہودی شرپسند مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر مسجد میں موجود فلسطینی شہریوں نے نعرہ تکبیر لگایا اور یہودی آباد کاروں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول کے داخلی دروازوں کے قریب تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی میں مصروف دیکھا جس کے بعد انہوں نے مسجد کے محافظوں کی مدد سے انہیں وہاں سے بھگا دیا۔
درایں اثناء مسجد اقصیٰ کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر میں سرگرم تنظیم ’’جبل ہیکل گروپ‘‘ نے یہودی آباد کاروں سے بالخصوص رام اللہ کے قریب یہودی کالونی’’مودعین‘‘ کے آباد کاروں سے کہا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں دھاوا بولنے کے لیے جمع ہوں۔
ادھر دوسری یہودی تنطیموں، طلاب جبل ہیکل، خواتین برائے جبل ہیکل، ھلیبا اور معبد سوم کی جانب سے بھی یہودیوں کے مذہبی تہوار’’عید الانوار‘‘ کے موقع مسجد اقصیٰ میں جمع ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔