اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان فوزی برھوم نے اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے وفد کا دورہ بیت المقدس منسوخ کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ یونیسکو نے اسرائیلی مطالبے پر گذشتہ ماہ پانچ مذمتی قراردادیں واپس لے کر جس کمزوری کا مظاہرہ کیا تھا اس کا یہ لازمی اور منطقی نتیجہ ہے کہ عالمی ادارے کے نمائندہ وفد کو آزادانہ حقائق جاننے سے بھی محروم کر دیا گیا۔
انہوں نے عرب لیگ، اسلامی تعاون کونسل اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو خطے میں سیاسی غنڈہ گردی اور فلسطینی اتھارٹی پر بے جا پابندیوں سے باز رہے۔
القدس امور کے ماہر جمال ناصر نے اسرائیلی اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یونسکو وفد کو روک کر اسرائیل بین الاقوامی جرم کا مرتکب ہوا ہے۔ اسرائیل خوفزدہ ہے کہ القدس شہر کے نیچے کھودی گئی سرنگیں اور القدس میں ترمیم کے نقشے کہیں طشت ازبام نہ ہو جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب اسرائیل نے یونسکو وفد کو آنے کی اجاذت دی تھی تو اسے باب المغاربہ اور اس سے ملحقہ مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
مرکز اطلاعات فلسطین