مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ کے نواحی علاقے بیتین سے تعلق رکھنے والی ملاک الخطیب کو کل بدھ کے روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسرائیلی جج نے اسے عوفر جیل میں دو ماہ تک بند رکھنے کا حکم دیتے ہوئے اس پر چھ ہزار شیکل کا جرمانہ بھی کیا۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کم سن فلسطینی بچی کو اسرائیلی فوجی عدالت سے سزا دینے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے سرگرم کلب برائے اسیران کے چیئرمین جواد بولس نے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جیل سے ملاک الخطیب پہلی بچی نہیں جسے کم عمری میں قید کی سزا اور جرمانہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایسے بے شمار واقعات ریکارڈ پر موجود ہیں۔
یاد رہے کہ صہیونی فوج نے ملاک الخطیب کو گذشتہ اکتیس دسمبر کو رام اللہ سے حراست میں لینے کے بعد جیل منتقل کر دیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین