مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے عوامی حلقوں کی جانب سے فلسطینی انتظامیہ کے حالیہ ٹیکسوں کو مسترد کیے جانے کے بعد عوام نے سڑکوں پر کھل کر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ شہریوں نے ٹیکس واپس لینے کے فیصلے تک احتجاج جاری رکھنے کی دھمکی دی ہے۔
ہفتے کے روز مغربی کنارے کے شہروں الخلیل، رام اللہ اور نابلس سمیت کئی مقامات پر سیکڑوں فلسطینیوں نے نئے ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالیں۔
شہریوں نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر رام اللہ اتھارٹی کی جانب سے اشیائے صرف کی قیمتوں میں نئے اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ظالمانہ قرار دیا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ رام اللہ اتھارٹی خود سرتا پا بدعنوانی میں ملوث ہے اور نام نہاد مالیاتی بحران کی آڑ میں نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے غریب عوام کے منہ سےآخری لقمہ بھی چھیننے کی سازش کی جا رہی ہے۔
رام اللہ میں منعقدہ ایک احتجاجی مظاہرے میں شہریوں نے صدر محمود عباس الفتح کے غیر آئینی وزیراعظم سلام فیاض سے مطالبہ کیا کہ وہ نو نافذ کردہ ٹیکسوں کو فوری طور پر ختم کریں ورنہ ان کے خلاف پورے فلسطین میں احتجاجی تحریک منظم کی جائے گی۔