رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیل میں سب سے طویل عرصے سے قید کاٹنے والے فلسطینی رہنما نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کیÂ پٹی کے اسیران کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے مختص رقوم کی کٹوتی کا فیصلہ واپس لے اور اسیران کی کفالتÂ بحال کرے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی اسیر رہنما نائل البرغوثی نے کہا کہ اسیران پوری قوم کے ہیرو ہیں اور فلسطینی اتھارٹی ان کے اہل خانہ کی کفالت کی ذمہ دار ہے۔ انہیں فلسطینی قوم کے حقوق کے حصول کی جدو جہد کی پاداش میں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔نائل البرغوثی کی طرف سے یہ مطالبہ ایک مکتوب کی شکل میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے کہا ہے کہ ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔ہم خالی معدے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ہمارے خاندانوں کی کفالت سے سبکدوش ہونے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھوک ہڑتال کی طرف جانے سے روکنا ہے تو فلسطینی اسیران کے اہل خانہ کے روکے گئے واجبات انہیں ادا کردیے جائیں۔ فلسطینی اسیران کے حقوق کا دفاع پوری قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل فلسطینی اتھارٹی نے انتقامی سیاست کے تحت غزہ کی پٹی کے فلسطینی اسیران کے اہل خانہ کو دیے جانے والے مالی وظائف بند کردیے تھے جس پر فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف شدید احتجاج کیا گیا۔