موریطانیہ کے ایک جید عالم دین الشیخ علامہ محمد ولد الددو الشنقیطی نے فلسطینیوں کی مسلح اور مالی مدد پورے عالم اسلام پر فرض قرار دی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں حماس کے یوم تاسیس کے جلسے سے خطاب میں علامہ الشنقیطی نے کہا کہ اس سے قبل بھی کئی علماء کرام نے فلسطینیوں کی فوجی اور مالی مدد کو تمام مسلمانوں پر فرض قرار دیا ہے۔میں ان کے فتاویٰ کی توثیق کرتا ہوں اور وہی بات کہتا ہوں کہ فلسطینیوں کی فوجی اور مالی امداد پورے عالم اسلام پر شرعی فریض ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مسجد اقصیٰ کی بات نہ بھی ہوتی تب بھی فلسطینیوں کی مالی امداد مسلمانوں پر فرض تھی لیکن چونکہ مسئلہ مسلمانوں کے قبلہ اول کا بھی ہے۔ یوں اس اعتبار سے مسلمانوں پر فلسطینیوں کی فوجی امداد اور بھی فرض ہو جاتی ہے۔شیخ الشنقیطی نے غزہ کی پٹی کے شہریوں، حماس کی حکومت اور حماس کی قیادت کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ غزہ کے جنگ زدہ شہریوں کی دعوت پر یہاں آئے ہیں اور انہیں یہاں کے لوگوں سے مل کر دلی خوشی ہوئی ہے۔ میں مسلمان ملکوں کی حکومتوں سے یہ مطالبہ کرتا رہوں گا کہ وہ فلسطینیوں کی مسلح مدد کریں۔انہوں نے خالد مشعل کے غزہ پہنچنے کو فلسطینیوں کی تاریخی کامیابی اور جلا وطن فلسطینیوں کی اپنے ملک میں واپسی کا نقطہ آغاز قرار دیا۔