(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ21اگست کو یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا اور چھوٹے بڑے شہروں میں بعد نماز جمعہ فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرے کئے گئے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کی جانب سے جمعہ21اگست کو یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا پاکستان کے مختلف بڑے شہرجن میں لاہور، کراچی، راولپنڈی اور پشاور شامل ہیں وہاں بعد نمازجمعہ فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرے کئے گئے۔ ہزاروں مظاہرین نے غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ عرب حکومتوں کے تعلقات کی استواری کو فلسطین سے غداری قراردیا۔
مرکزی احتجاجی مظاہرہ کراچی میں نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ کے باہر کیا گیاجہاں مظاہرین نے عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے خلاف احتجاج اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی کے حق میں احتجاج کرنا تھا جس کی قیادت جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی نے کی۔ اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، علامہ شوکت مغل، قاری رانا تیمور، ناصر رضوان ایڈوکیٹ اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے شرکاء سے خطاب کیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور سمیت عرب امارات کے حکمرانوں کی تصویروں پر خائن کے نعرے درج تھے، مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کے پرچموں کو بھی نذر آتش کیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے راولپنڈی میں تحفظ بیت المقدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین ہمارے نظریاتی محاذ ہیں، متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا عربوں کی اسرائیل سے شکست کے مترادف ہے۔
پاکستان کے مختلف شہروں من جملہ لاہور، کراچی، راولپنڈی اور پشاور میں متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور امریکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اور نکالی گئیں۔ ہزاروں مظاہرین نے غاصب صیہونی ٹولے ساتھ عرب حکومتوں کے تعلقات کی استواری کو فلسطینی کاز سے غداری قرار دیا
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے امن معاہدے کو امت مسلمہ کے عالمی مفادات پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدہ کے ذریعے خلیج فارس کی ریاستوں کے مسلمان حکمرانوں نے صیہونیت کے سہولت کاروں کا کردار ادا کیا ہے۔