فلسطینی وزیر اعظم کے سیاسی مشیر ڈاکٹر یوسف رزقہ نےاعلان کیا ہے کہ مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مصری خفیہ اداروں کے اعلی عہدیدار جلد غزہ اور مغربی کنارے کا دورہ کرینگے۔
انہوں نے بتایا کہ ان دوروں کا مقصد مفاہمت پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصری اعلی خفیہ اہلکاروں کے یہ دورے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں بالخصوصی آئندہ ہونے والے فلسطینی انتخابات اور غزہ اور مغربی کنارے کے مابین ویزوں کے معاملات کو ان دوروں کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر رزقہ نے واضح کیا کہ حماس نے غزہ میں ابومازن محمود عباس کے گھر کو فتح کے ہیڈ کوارٹر بنانے کی اجازت دے کر مفاہمت کی جانب عملی اقدام اٹھانے میں پہل کر دی ہے۔
اس اقدام سے واضح ہوتا ہے کہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ مفاہمت کو عملی جامہ پہنانے میں انتہائی سنجیدہ ہیں۔ اسماعیل ھنیہ کے اس اقدام کے آئندہ ہونے مفاہمت پر اچھے اثرات مرتب ہونگے بالخصوص ان اقدامات کے عمان میں تنظیم آزادی فلسطین کی فعالی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے اجلاس اور آزادی کمیٹی کے اجلاس پر خوشگوار اثرات ہونگے۔
ڈاکٹر رزقہ نے عمان میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین براہ راست مذاکرات کے آغاز کے لیے ہونے والی تمھیدی ملاقاتوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہیں بے فائدہ قرار دیا اور فلسطینی اتھارٹی سے اس قسم کے بے سود اقدامات سے باز رہنے کی اپیل کی۔
انہوں نے بتایا کہ فلسطینی وزیر اعظم کا حالیہ بیرون ممالک کا دورہ انتہائی کامیاب رہا جس کے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے عالم اسلام کی بیداری میں اضافہ ہو گا۔