فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں قابض اسرائیلی فوج کے ایک کیمپ پر مشتعل فلسطینی مظاہرین نے دھاوا بولا اور دیواریں پھلانگ کر اندر دخل ہو گئے اور کیمپ میں فلسطینی پرچم لہرا دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ درجنوں مشتعل فلسطینی نوجوان جمعرات کے روز ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران مشرقی رام اللہ میں بیت ایل یہودی کالونی کے قریب فوجیوں کے ایک کیمپ میں داخل ہوگئے۔ فلسطینیوں کے داخلے کے وقت صہیونی فوج نے ہنگامی حالت نافذ کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا۔ تاہم صہیونی فوج کے تشدد کے علی الرغم مظاہرین کیمپ میں فلسطینی پرچم لہرانے میں کامیاب ہوگئے۔ تاہم بعد ازاں صہیونی فوجیوں نے پرچم اتار پھینکا۔
ادھر مغربی کنارے میں دوسرے ذرائع کا کہنا ہے کہ رام اللہ سمیت کئی دوسرے شہروں میں فلسطینیوں کے پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ قابض فوج کی گاڑیوں کو مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں داخل ہوتےدیکھا گیا ہے۔ قابض فوج کو خدشہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں حملوں کے بعد مغربی کنارے میں تیسری تحریک انتفاضہ شروع ہوسکتی ہے۔
ادھر رام اللہ ہی میں اسرائیلی فوج کی جیل عسقلان کے باہربھی جمعرات کے روز فلسطینیوں اور صہیونی فوج کے درمیان آنکھ مچولی جاری رہی۔ اسرائیلی فوج نے صہیونی فوج کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کئی شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین