فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں قبلہ اول کے امام وخطیب نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے مسلمان ممالک کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا اور تفرقات کوبالائے طاق رکھ کر اپنی صف بندی کرنا ہوگی۔ اگر اج بھی بیدار نہ ہوئے تو قبلہ اول میں آتش زدگی کا سانحہ دوبارہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 21 اگست 1969ء کو اسلامی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ یہ دن مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کی مذموم صیہونی سازشوں اور اسلام اور مسلمانوں پریلغار کرنے والوں کی سازشوں کا دن ہے۔ صیہونی غاصب قوتوں نے دانستہ طور پر مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کی مذموم کوشش کی مگر اس کوشش کے باوجود دنیا بھر کے مسلمان اپنی صفوں میں اتحاد پیدا نہیں کرسکے۔
قبلہ اول کے امام وخطیب کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ جتنا مقدس مقام ہے اس کے دفاع کے حوالے سے مسلمان ممالک کی حکومتوں کی طرف سے ایسا رد عمل سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگرمسلمانوں نے بیداری کا ثبوت نہ دیا تو صیہونی ایک بار پھر قبلہ اول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتےہیں۔
الشیخ اسماعیل نواھضہ نے فلسطینیوں پر زور دیاکہ وہ قبلہ اول سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں تاکہ غاصب صیہونیوں کی ریشہ دوانیوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مقانی تقسیم کی سازشیں کررہے ہیں۔ انتہا پسند صیہونی آباد کاروں کی قبلہ اول پر یلغار میں مسلسل اضافہ ہو چکا ہے۔ امام قبلہ اول نے مسجد اقصیٰ اور فلسطین کےحوالے سے اپنی سیاسی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا ہے۔