مقامی ذرائع نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ انیس سالہ احمد ماہر زکارنہ کا تعلق مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے قباطیہ قصبے سے ہے۔ اسیر آشوب چشم سمیت متعدد دیگر بیماریوں کا شکار ہے۔ ڈاکٹروں نے اسے آنکھوں کے آپریشن کا مشورہ دے رکھا ہے لیکن صہیونی حکام نے اس کی مدت حراست میں مزید آٹھ دن کی توسیع کرتے ہوئے اسے جلمہ حراستی مرکز میں منتقل کردیا ہے۔
اسیر کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے ماہر زکارنہ کی رہائی کے لیے اسرائیل پردبائو ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگراسے رہا نہ کیا گیا تو اسیر کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین