رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ایک فوجی عدالت سے15 سالہ فلسطینی بچے کو 91 دن قید اور3000 شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔ سزا پانے والا بچہ کینسر، مرگی اور کئی دوسری خطرناک بیماریوں کا بھی شکار ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے حقوق پر نظر رکھنےوالے ادارے ’کلب برائے اسیران‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے البیرہ سے تعلق رکھنے والے پندرہ سالہ احمد خضور کو تین ماہ ایک دن قید اور تین ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔احمد خضور پر صہیونی پولیس اور پراسیکیوٹر کی طرف سے صہیونی آباد کاروں کی جانب سے صہیونی آباد کاروں پر سنگ باری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
فلسطینی بچے کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کو جرمانہ کی سنائی گئی سزا ان کی رہائی کے لیے شرط نہیں۔ فلسطینی بچے کے والدین کی طرف سے جرمانہ کی ادائیگی کے لیے ایک ماہ کی مہلت مانگی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر احمد خضور کو صہیوینی فوج نے 2 جنوری 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ خضور خون کے کینسر میں مبتلا رہا ہے۔ بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ خضور کے دائیں بازو میں تکلیف کے ساتھ ساتھ اسے مرگی کی بیماری بھی لاحق ہے۔