رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی زندانوں میں طویل ترین قید کاٹنے والے فلسطینی اسیر رہنما نائل البرغوثی نے فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے اختلافات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قومی یکجہتی پورے وطن اور قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 60 سالہ اسیر رہنما نائل البرغوثی جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ فلسطینی قومی قویوں اپنی فروعی مفادات اور عارضی پروگراموں کے پیچھے دوڑنے کےبجائے تحریک آزادی کے قومی پروگرام کے لیے اپنی صلاحیتوں کو یکجا کریں۔البرغوثی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک فلسطینی قوم آزادی کی نعمت سے بہرہ مند نہیں ہوتی تب تک پوری فلسطینی قوم کو یکجہتی اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے فلسطینی قوم میں آزادی کے لیے بیداری پیدا کرنے اور قومی قوتوں کے مابین مفاہمت کو آگے بڑھانے کے لیے ماحول ساز گار بنانے پر زور دیا۔
خیال رہے کہ نائل البرغوثی کو اسرائیلی فوج نے 2011ء کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا تھا مگر انہیں 18 اکتوبر 2014ء کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔ انہیں دی گئی تا حیات عمر قید کی سز بحال کردی گئی تھی۔
اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد 6500 بتائی جاتی ہے جن میں 350 بچے، 60 خواتین، 6 ارکان پارلیمنٹ،500 انتظامی قیدی اور 1800 مریض شامل ہیں۔