شمالی یروشلم کے علاقے قلندیہ کے فوجی ناکے کے پاس یوم الارض کے حوالے سے ہونے والے مارچ کے بعد اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیاں جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
درجنوں نوجوانوں نے 37 ویں یوم الارض کے موقع پر منعقد مارچ میں حصہ لیا۔ انہوں نے قلندیہ مہاجر کیمپ سے فوجی ناکے کی طرف پیش قدمی شروع کی۔
تصادم کا آغاز اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجیوں نے مارچ کے شرکاء پر آنسو گیس اور اسٹن گرنیڈ فائر کئے اور جواب میں شرکاء نے ان پر پتھراو شروع کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے صحافیوں پر بھی اسٹن گرنیڈ پھینکے اور انہیں ناکے کے قریب آنے سے روک دیا۔
اسی دوران یروشلم فاوئنڈیشن برائے ترقی نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ یوم ارض کی روایات کے طور پر یروشلم کے مختلف حصوں میں زیتون کے سینکڑوں پودے لگائے گئے اور پودوں کی صفائی کی گئی۔ یروشلم کے سیکڑوں رہائشیوں نے اس پروگرام میں شرکت کی۔
مسجد اقصیٰ کے سامنے کوہ طور کی زمینوں پر کام کرنے پر ان کو کام سے روکنے کے لَئے اسرائیلی فوج کی ایک بڑی تعداد آ گئی۔ فوج نے تین فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
ڈائریکٹر یروشلم فاوئنڈیشن برائے ترقی ایڈووکیٹ خالد زبرکہ نے قابض حکام کے اس عمل کی مذمت کی اور کہا کہ یہ عمل قابض حکام کے ناانصافی اور ظلم کو ثابت کرتی ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین