(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) القدس اور دیار فلسطین کے مفتی اعظم نے الشیخ محمد حسین نے صہیونی انتظامیہ کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے مرمتی کام میں رکاوٹیں ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے تمام اقدامات کو باطل اور ناجائز قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ حالیہ عرصے کے دوران قابض صہیونی انتظامیہ مسجدا قصیٰ میں بزدلانہ اور ناکام دراندازی کی سازشیں کرتے ہوئے فلسطینیوں کو مقدس مقام کی تعمیرو مرمت کے کام سے روکنے کی مذموم کوششیں کرتی دیکھی گئی ہے۔ مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کی مذہبی رسومات کے لیے آمد ورفت اور دھاؤں کا معاملہ ہو، مسجد کے سدنہ کی بات ہو یا قبلہ اوّل کی تعمیرو مرمت کا کام ہو۔ صہیونیوں کو مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ صہیونی انتظامیہ نے مسجد اقصیٰ کے سدنہ کے کسی فرد کو حراست میں لیا ہے۔ ایسا کرنا قبلہ اوّل کے امور میں صہیونی ریاست کی کھلی مداخلت سمجھی جائے گی۔مفتی محمد حسین نے مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دارکمیٹی کے سربراہ کی صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینی محکمہ اوقات کےاختیارات سلب کرنا چاہتا ہے۔
مفتی اعظم فلسطین کا کہنا تھا قبلہ اوّل صرف وہ نہیں جہاں مسجد قائم ہے بلکہ قبلہ اوّل کے لیے وقف 144 ایکڑ رقبہ مسجد ہی کا حصہ ہے اور اس کا دفاع ہماری مذہبی ذمہ داری ہے۔ الشیخ حسین نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ قبلہ اوّل سے اپنا تعلق قائم رکھیں تاکہ غاصب صہیونیوں کو اپنی مذموم سازشوں کو کامیاب بنانے کا موقع نہ مل سکے۔