مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مسجد اقصٰی کے امام اور خطیب اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ قبلہ اوّل صرف مسلمانوں کی ملکیت ہے جس پر صیہونیوں کا کوئی حق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی اور صیہونی قوتیں فلسطینیوں کو بلیک میل کرکے قبلہ اوّل سلب کرنا چاہتی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی تھی، ہے اور آئندہ بھی مسلمانوں ہی کی ملکیت رہے گی۔ اس پر صیہونیوں کا مذہبی حق کا دعویٰ باطل ہے۔انہوں نے کہا کہ قبلہ اوّل پر صیہونیوں کے دھاؤے اور شرانگیز کارروائیوں سے مسجد اقصیٰ کو صیہونیوں کی ملکیت نہیں بنایا جاسکتا۔ مسجد اقصیٰ کا چپہ چپہ مسلمانوں کا ہے اور یہ فیصلہ پروردگار عالم نے کر رکھاہے۔ اس کے کسی ایک معمولی حصے سے بھی دست بردار ہونے کا کوئی جوازنہیں۔
عکرمہ صبری نے کہا کہ قبلہ اوّل پر دھاوؤں کا آغاز دشمن ارئیل شیرون نے کیا اور آج صیہونیوں کے ہر مذہبی موقع پر قبلہ اوّل کو صیہونیوں کے لیے کھول دیا جاتا ہے۔ قبلہ اوّل پر صیہونیوںÂ کو ملکیت جتلانے کا کوئی حق نہیں۔
فلسطینی عالم دین نے امریکا کی طرف سے فلسطینیوں کی امداد بند کرنے کو سیاسی بلیک میلنگ قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرکے حق واپسی اک تصفیہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے امریکا کی طرف سے نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کوعربوں اور مسلمانوں کے لیے ’صدی کا طمانچہ‘ قرار دیا۔