(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) وادی اردن میں قابض فوج کے 80٪ سے زیادہ حصوں پر قبضہ کرنے کے بعد درجنوں خاندان بے گھر ہیں اور ان کی املاک کوشدید نقصان پہنچا ہے جبکہ صہیونی فوجی مشقوں کی وجہ سے سیکڑوں دنم زمین جل چکی ہے ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قابض صہیونی ریاست میں انسانی حقوق کے کارکن عارف دراغمہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں آگاہ کیا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں وادی شمالی اردن کے متعدد علاقوں میں صہیونی فوجی مشقیں جاری ہیں اور ان مشقوں سے خیربیت الفارسیہ اور وادی المالح کے مختلف علاقے متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ان مشقوں میں صہیونی فوج بھاری بارودی مواد سے بنا سامان استعمال کرتی ہے جس کا براہ راست نقصان مقامی باشندوں کو ہورہا ہے ۔
عارف دراغمہ نے اپنے بیان میں عوام کو اس مواد سے بچنے اور تربیت کی باقیات کو ہاتھ نہ لگانےکے ساتھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری حکام کو ان فوجی مشقوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے تاکہ آبادی کوان مشقوں کے مضراثرات سے بچایا جاسکے ۔