(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پرقابض صیہونی ریاست اسرائیل سے نفرت اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر پاکستانی ادیبہ "کاملہ شمسی” سے "جرمن ادبی اعزاز” واپس لینے پر غور شروع کردیا گیا۔
کاملہ شمسی کیلئے جرمنی کا ادبی اعزاز نیلی ساکس ایوارڈ(جو ایک یہودی شاعرکے نام سے منسوب ہے)سے نوازنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم گزشتہ روز ایوارڈ انتظامیہ کے آٹھ اراکین کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019 میں کسی مصنف کو یہ ایوارڈ نہیں دیا جائیگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ” گزشتہ تحقیق کے باوجود، جیوری کے ممبران کو یہ معلوم نہیں تھا کہ مصنفہ کاملہ شمسی 2014 سے فلسطینی کے حوالے سے اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف اسرائیل کے بائیکاٹ کے مختلف اقدامات میں حصہ لیتی رہی ہیں۔
کاملہ شمسی اسرائیل کے خلاف فلسطینی تحریک بی ڈی ایس کی حامی ہیں جس کو بنیاد بناتے ہوئے جرمن شہر ڈورٹ منڈ کی سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ جیوری اراکین مصنفہ کاملہ شمسی کو ادبی ایوارڈ دینے کے فیصلے پر دوبارہ غور کر رہی ہے۔ لندن میں مقیم کاملہ شمسی کے سات ناول چھپ چکے ہیں اور وہ اپنے ناولوں کی اسرائیل میں اشاعت سے انکار کر چکی ہیں۔