(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) تحریک احرار فلسطین نے، فلسطین کی تحریک مزاحمت کے خلاف سعودی شہزادے کے دعووں کی مذمت کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تحریک احرار فلسطین نے ایک بیان جاری کرکے، فلسطین کی تحریک مزاحمت کے خلاف سعودی عرب کے جاسوسی کے ادارے کے سابق چیف شہزادہ ترکی الفیصل کے الزامات کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودیوں کا موقف صیہونی دشمن کے اہداف کی تکمیل کے لئے ان کی کوششوں نیز اسلام، فلسطینی قوم اور فلسطینی تحریک مزاحمت کے تئیں ان کے کینے کی عکاسی کرتا ہے۔تحریک احرار فلسطین نے اپنے بیان میں صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے اور ظالمانہ محاصرے کے خلاف فلسطینی قوم کی مزاحمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودیوں کا موقف تحریک مزاحمت فلسطین کی پشت میں خنجر گھونپنے اور فلسطینی عوام کا خون بہانے نیز فلسطینی قوم کے خلاف انسانیت سوز جرائم میں غاصب صیہونی حکومت کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔
تحریک احرار فلسطین نے پیرس میں دہشت گرد گروہ ایم کے او کی کانفرنس میں سابق سعودی انٹیلیجنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب کے سیاسی نظام میں صیہونی لابی کا اثرورسوخ اتنا زیادہ ہے کہ یہ حکومت فلسطین کی حمایت سے عاجز ہے تو کم سے کم صیہونی حکومت کا ساتھ تو نہ دے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کے جاسوسی ادارے کے سابق چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے گزشتہ سنیچر کو پیرس میں بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ ایم کے او کی کانفرنس میں دعوا کیا کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریکیں حماس اور جہاد اسلامی فلسطین، علاقے میں عدم استحکام اور ہرج و مرج پھیلانے میں مصروف ہیں۔