فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں دسیوں افراد زخمی ہوئے۔
کفر قدوم کے ایک مقامی فلسطینی سماجی کارکن مراد اشتیوی نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ واٹر کینن سے پانی بھی پھینکا۔ اشتیوی نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے دانستہ طورپر کفر قدوم میں فلسطینی شہریوں عبدالزراق عامر اور عبدالوھاب عامر کے گھروں پر بھی گولیوں کی بوچھاڑ کی اور پریشر میشنوں کی مدد سے گھروں میں پانی پھینکا۔
مغربی رام اللہ میں نعلین کے مقام پر نکالی گئی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج نے وحشیانہ تشدد کیا۔ مظاہرین پر لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی اور دھاتی گولیوں سے بھی مظاہرین کو نشانہ بنایا گیا۔ آنسوگیس کی شیلنگ سے درجنوں افراد زخمی ہوئے جب کی دھاتی گولیوں اور لاٹھی چارج سے کئی فلسطینی لہو لہان ہوئے۔ نعلین میں ایک 10 سالہ بچہ محمد صالح عمیرہ اور 85 سالہ مصظفیٰ صالح عمیرہ بھی زخمی ہوئے۔
نعلین کے مقامی سماجی کارکن محمد عمیرہ نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں نے احتجاجی مظاہروں کے دوران اراضی پر اسرائیلی فوج کے غاصبانہ قبضوں کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نعلین میں فلسطینیوں کی ملکیتی اراضی پرقبضے کی کوششیں کررہی ہے جس پر فلسطینی شہری سراپا احتجاج ہیں۔
ادھر بعلین کے مقام پر بھی فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی، توسیع پسندی اور دیوار فاصل کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ مقامی سماجی کارکن اور عوامی مزاحمتی کمیٹی کے رابطہ کارعبداللہ ابو رحمہ نے بتایا کہ گذشتہ 11 سال سے ہر ہفتے ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں آج پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال نہیں کیا ورنہ بلعین میں ایسا کوئی احتجاجی مظاہرہ نہیں ہوا جس پر قابض فوج کی جانب سے طاقت کا اندھا دھند استعمال نہ کیا گیا ہو۔