مغربی کنارے کے شہر جنین کے عرابہ گاوں سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیر سامی آریدی کے خاندان نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے سامی کی جان بچانے کے لئے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی ہے۔ خاندان کے مطابق سامی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے۔
اسیر کی والدہ نے اخباری بیان میں بتایا کہ ان کے بیٹے کے دل کے پٹھے کمزور ہیں اور ان سے لمبے سانس نہیں کھینچے جاتے اور اس کے علاقے بہت سی دوسری علامات ہیں جن کو ایک ڈاکٹر کو دکھانا بہت ضروری ہے۔
سامی والدہ کے بہ قول ان کے بیٹے نے اپنی حالت اپنی ماں سے چھپا کر رکھی تھی کیوںکہ انہیں ڈر تھا کہ اگر ان کی والدہ کو ان کی بیماری کا پتہ لگ گیا تو ان کی صحت بہت خراب ہوجائے گی۔
اسیر کی والدہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے بیٹے کو ایک ماہر ڈاکٹر کی خدمات کی ضرورت ہے جو ان کی بیماری کی تشخیص کرسکے اور انہیں صحیح ادویہ استعمال کرنے کو دے سکے۔
عرابہ گائوں میں حال ہی میں قیدیوں سامی آریدی اور محمد مرداوی کی مناسسب طبی دیکھ بھال کی سہولت کی فراہمی کے لئے متعدد مارچ ہوچکے ہیں۔
قیدی مرداوی کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے، ان کو کھانسی کے ساتھ خون خون آتا ہے اور دوائی لینے کے باوجود ان کی حالت بہتر نہیں ہو رہی۔
بشکریہ:مزکزاطلاعات فلسطین