فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ ابو اسنینہ نے فلسطینی عوام پر زور دیا کہ وہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کے حوالے کرنے کی تمام بیرونی سازشوں کو ناکام بنادے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح صہیونی ریاست نہتے اور پرامن فلسطینیوں کے قتل، گرفتاریوں، ان کے گھروں پر دھاوؤں اور دیگر جرائم میں ملوث ہے اسی طرح وہ بیت المقدس کو بھی ہم سے مستقل طور پر چھیننے کی سازش کررہی ہے۔ امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی تاریخ انسانی کا سنگین جرم ہوگا۔
الشیخ ابو اسنینہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کا کوئی ایک خاندان ایسا نہیں جو صہیونی ریاستی دہشت گردی سے براہ راست متاثر نہ ہو۔ کسی کا بیٹا شہید تو کسی کا بھائی گرفتار ہے اور کسی کے خاندان کے کئی افراد شہید اور صہیونی جیلوں میں قید وبند کی صعوبتیں اٹھا رہے ہیں۔
امام مسجد اقصیٰ نے غزہ کی پٹی کی اسرائیل کی جانب سے جاری ناکہ بندی اور مسجد اقصیٰ پر صہیونی فوج کے دھاوؤں کی بھی شدید مذمت کی۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کو ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہریوں نے الشیخ محمد حسین کی قیادت میں مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کی۔ نماز جمعہ کے دوران اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ صہیونی فورسز نے فلسطینیوں کو نماز جمعہ کے لیے مسجد اقصٰی پہنچنے سے روکنے کے لیے طاقت کے وحشیانہ حربے بھی استعمال کیے۔ مگر اسرائیلی فوج کی پابندیوں کو توڑ کر فلسطینی شہری قبلہ اوّل میں پہنچنے میں کامیاب رہے۔