فلسطینی قومی اتحاد نے یہودی اور فلسطینی کاروباری حضرات کی جانب سے ”ڈیڈ لاک توڑو” کے عنوان سے شروع کی جانے والی مہم کی شدید مذمت کی ہے۔ اس مہم میں اسرائیل ۔ فلسطین تنازع کے دوطرفہ سرمایہ کاری پر منفی اثرات کو کم کرنے کی بات کی گئی ہے۔
”بائیکاٹ نیشنل کمیٹی، فلسطین” (BNC) کی جانب سے اس ”ڈیڈ لاک توڑو” اقدام کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ فلسطینیوں کے ایسے قومی حقوق، جن کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، سے دست برداری کی ایک کوشش ہے۔ یہ اقدام چند ملین ڈالرز کے وعدے پر فلسطینیوں کو ان کے قومی حقوق سے محروم کرنے کی سازش ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس اقدام کا زیادہ فائدہ اسرائیل کو ہی ہوگا جبکہ فلسطینی سرمایہ کاروں قومی، اخلاقی اصولوں پر سمجھوتہ کرنے اور اسرائیلی معیشت کی تبعیت قبول کرنے کے باوجود صرف معمولی منافع ہی حاصل ہو سکیں گے۔
کمیٹی نے دنیا بھر میں موجود فلسطینیوں، متحرک کارکنوں اور تمام قومی تنظیموں سے داخلی اختلافات کو ختم کرنے اوراسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے اس منصوبے کے خلاف پرامن طریقے سے متحرک ہونے کی اپیل کی۔ کمیٹی نے کہا کہ ہم ”ڈیڈ لاک توڑو” کو ختم کرکے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی عالمی مہم کو مضبوط کریں گے۔ بائیکاٹ کی اس عالمی مہم کو ہی اسرائیل اپنے استعماری اور نسل پرستانہ ایجنڈے کے لیے ایک اسٹریٹجک خطرہ سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی بزنس مین منیب مصری نے ایک صہیونی بزنس مین یوسی فاردی کے ساتھ مل کر مئی 2012ء میں ”ڈیڈ لاک توڑو” کے عنوان سے ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا جس میں دونوں اطراف کے متعدد سرمایہ کاروں نے شرکت کرلی تھی۔ کچھ روز قبل ہی اردن کے علاقے بحر میت میں ہونے والی ”ورلڈ اکانومک فورم” کی سائیڈ لائن پر اس منصوبے کے عہدیداران کا بھی اجتماع ہوا ہے۔
2013 کے ورلڈ اکانومک فورم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فورم نے اس ”ڈیڈ لاک توڑو” منصوبے کو مضبوط کیا ہے اور اس کے دوسو اراکین کو مل بیٹھنے کا موقع بھی فراہم کیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین