فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر اور بزرگ فلسطینی سیاست دان ڈاکٹر عزیز دویک نے کہا ہے کہ انہوں نے قانون ساز کونسل کو فعال بنانے کے لیے فوری کوششیں شروع کر دی ہیں
اس سلسلے میں صدر محمود عباس سے ملاقات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ صدر سے ملاقات کےبعد قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے میں مدد ملے گی اور مجلس قانون ساز کو بھی فعال کیا جا سکے گا۔
ڈاکٹرعزیز دویک نے یہ بات مرکز اطلاعات فلسطین کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہی، ان کا تفصیلی انٹرویو جلد منظرعام پر آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس قانون ساز کے مشترکہ اجلاس قومی مفاہمت کے تحت طے پانے والے معاہدوں کا حصہ ہے، قانون ساز کونسل کو جلد فعال ادارہ بنایا جائے گا۔ ڈاکٹرعزیز دویک نے فلسطین میں سیاسی جماعتوں کے درمیان جلد از جلد قومی مفاہمت کا معاہدہ طے پانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی دشمن فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل بالخصوص مذہبی جماعتوں کے اراکین کو مجرم ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہم قانون ساز کونسل کے ادارے کو فعال بنا کر صہیونی ریاست کے اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجرم فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل نہیں بلکہ قابض اسرائیل ہے۔ ہم آزادی اور اپنے سلب شدہ حقوق کےلیے جنگ لڑ رہے ہیں اور ہماری یہ جنگ جاری رہے گی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین