(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کا کوئی طبقہ ایسا نہیں جو صہیونی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ نہ بنے مگر اہل صحافت صہیونیوں کے مظالم کا خاص طور پر نشانہ بن رہے ہیں۔
رواں سال کی پہلی ششماہی میں صحافیوں اور اہل قلم کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ان میں صحافیوں کو شہید ، گرفتار اور زخمی کئے جانے کے واقعات سمیت صحافتی اداروں کی بندش کے واقعات کی مختصر تفصیلات بھی شامل ہیں۔سال 2016ء کی پہلی ششماہی کے دوران صحافیوں اور صحافتی اداروں پر صہیونی حملے
چھ ماہ میں قابض صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطین میں صحافتی حقوق کی پامالیوں کے 223 واقعات رونما ہوئے۔
ان میں اہم واقعات یوں ہیں
بیت المقدس کے صحافی ایاد عمر سجدیہ کی شہادت
صحافیوں پر تشدد اور فائرنگ کے 30 واقعات
غیرملکی صحافی سمیت 26 نامہ نگار گرفتار
سات صحافیوں کی طلبی اور ان کی حراست
دو صحافیوں کو انٹیلی جنس اداروں میں پیشی کے نوٹس
47 متفرق واقعات میں انتظامی حراست کی توسیع، نئی سزاؤں کی منظوری اور مقدمات کی سماعت کا التوا
رواں سال گرفتار صحافیوں میں مریض صحافی بسام السائح بدستور پابند سلاسل
34 صحافیوں کو کوریج سے روکا گیا
صحافیوں کے خلاف یہودی انتہا پسندوں کو اکسانے کے 18 واقعات، الزامات اور صحافیوں کا تعاقب، صحافتی اداروں کی بندش، دو صحافی سماح دویک اورسامی الساعی بدستور ہٹ لسٹ پر
صحافتی اداروں کی بندش کے 10 واقعات میں ٹی وی چینلوں کی نشریات روکنے کی کوشش۔
ان میں الاقصیٰ ٹی وی، فلسطین الیوم اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں سے نشر ہونے والے مساوات ٹی وی چینل شامل ہیں۔
صحافیوں اور صحافتی اداروں پر دھاووں کے 17 واقعات
14 صحافیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا گیا
فلسطینیوں صحافیوں پر صہیونی مظالم کی بدترین مثال محمد القیق ہیں جنہوں نے اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف 93 دن مسلسل بھوک ہڑتال کی۔
فلسطینی جرنلزم سپورٹ کمیٹی کے مطابق صہیونی فوج بلا ضرورت صحافیوں کے خلاف طاقت کا ناجائز استعمال کررہی ہے۔