رپورٹ کے مطابق سوموار کو علی الصباح سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس میں جبل مکبر کالونی میں اقع دو فلسطینی شہیدوں بہاء علیان اور ابو جمل کے مکانات کو خالی کرانے کا آپریشن شروع کیا۔
رپورٹ کے مطابق سیکڑوں صہیونی فوجیوں نے دونوں مکانوں کا محاصرہ کرنے کے بعد گھروں میں موجود فلسطینیوں کو فوری طورپر سامان سے چند گھنٹوں کے اندر اندر نکل جانے کا حکم دیا۔
شہید فلسطینی نوجوان بہاء علیان کے والد محمد علیان نے بتایا کہ اسرائیلی گھر کی دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے۔ خواتین اور بچوں کے ساتھ نہایت توہین آمیز سلوک کیا اور انہیں گھسیٹ کر گھر سے باہر نکال دیا گیا۔ گھرمیں موجود مردوں سے کہا گیا کہ وہ ضروری سامان باہر نکالیں ورنہ سامان سمیت مکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا جائے گا۔
علیان نے بتایا کہ مکانات خالی کرنے اور انہیں مسماری کرنے کے آپریشن میں ایک ہزار سے زاید اسرائیلی فوجیوں نے حصہ لیا ہے بھاری کرینوں اور بلڈروزوں کی مدد سے مکانات کی مسماری شروع کردی ہے۔
خیال رہےکہ فلسطینی شہداء کے مکانات کی مسماری اسرائیلی حکومت کی ایک نئی انتقامی پالیسی ہےجس کے تحت ہر اس فلسطینی شہری کا گھر مسمار کرکے اہل خانہ کو بے گھر کردیا جاتھا جو اسرائیلی فوجیوں یا یہودی آباد کاروں پر حملوں میں ملوث پایا جائے۔
دونوں فلسطینی خاندانوں کو ایک ایسے وقت میں گھر کی چھت سےمحروم کیا گیا ہے جب بیت المقدس میں سخت سردی ہے۔ بے گھر ہونے والوں کے پاس سرچھپانے کے لیے بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔