مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) شمالی فلسطین کے مقبوضہ شہر الرینہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی شاعرہ اور دانشور دارین طاطور کو پانچ ماہ قید کی سزا پوری ہونے سے قبل ہی صیہونی حکام نے رہا کر دیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دارین طاطور کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ اگست میں حراست میں لیا تھا اور اسرائیلی مظالم کے خلاف شاعری کرنے اور فلسطینی تحریک آزادی کو مہمیز دینے کے الزام میں گرفتار کرکے انہیں پانچ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔گذشتہ روز 36 سالہ طاطور کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو سزا پوری ہونےسے قبل ہی رہا کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی حکام کے اس فیصلے پر حیران ہیں۔
خیال رہے کہ 36 سالہ طاطور کو اس سے قبل اکتوبر 2015ء کو بھی اسرائیل مخالف نظمیں لکھنے اور انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کی ایک نظم ’مزاحمت اے میری قوم مزاحمت جاری رکھ‘ نے کافی شہرت پائی تھی صیہونی حکام نے انہیں حراست میں لے لیا تھا۔
نومبر 2015ء اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے دارین طاطور پر دہشت گرد تنظیم کی حمایت کی پاداش میں فرد جرم پیش کی گئی۔
جنوری دو ہزار سولہ میں شاعرہ طاطور کو گھر پر نظر بند رکھنے کی سزا سنائی تھی۔