الخلیل – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ایک فلسطینی شہری محمد نبیل العرقان گذشتہ کئی سال سے اپنے عزیز و اقارب کی ایک جھلک دیکھنے سے بھی محروم ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 54 سالہ محمد العرقان صہیونی ریاست کی انتقامی سیاست کا شکار ہے۔ نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں صہیونی فوج نے اس کے اقارب کو اس سے ملنے سے روک رکھا ہے۔اسیر فلسطینی کی اہلیہ نے بتایا کہ صہیونی فوج نے کئی سال سے ان کے خاندان کے تمام افراد پر ان کے شوہر سے ملاقات پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ وہ جب بھی جیل میں العرقان سے ملنے جاتے ہیں تو انہیں دھکے دے کر واپس کردیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ العرقان سے ملاقات سے امن عامہ کا نظام متاثر ہوسکتا ہے۔
اسیر کی اہلیہ نے بتایا کہ ان کے بچوں Â نے گذشتہ 17 سال سے اپنے والد کو نہیں دیکھا۔
خیال رہے کہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے اسیر العرقان سنہ 1995ء سے عمر قید کے طور پر پابند سلاسل ہیں۔ وہ کئی بیماریوں کا بھی شکار ہیں۔ اس وقت وہ اسرائیل کی ریمون جیل میں پابند سلاسل ہیں۔