اسرائیلی جیل نفحہ میں زیر حراست فلسطینی شہری رائد موسیٰ دعامسہ کو دل کا خطرناک دورہ پڑا ہے جس کے بعد اسے جیل کی اسپتال میں لے جایا گیا ہے
تاہم فی الحال ڈاکٹرون نے اس کے بارے میں کوئی تسلی بخش رپورٹ نہیں دی ہے۔ سینتیس سالہ دعامسہ کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم سے ہے۔
نفحہ جیل سے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو اپنے ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ رائد دعامسہ کو جمعہ کے روز دل کی ہلکی تکلیف ہوئی تھی،جس کے بعد اس کی حالت خود ہی بہتر ہوگئی تھی۔ ہفتے کو علی الصباح اس کی حالت دوبارہ خراب ہوئی۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کہ وجہ ان کا بائیں کروٹ کے ساتھ لینٹا ہے تاہم وہ اس کی مزید دیکھ بحال کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ دعامسہ کو صہیونی جیل میں ساڑھے نو سال کا عرصہ بیت چکا ہے۔ وہ ماضی میں بھی متعدد خطرناک نوعیت کے امراض کا شکار ہوتے رہے ہیں تاہم دل کی تکلیف پہلی مرتبہ ہوئی ہے۔ ماضی میں جب بھی کوئی بیماری لاحق ہوئی توصہیونی حکام کی جانب سے ان کے علاج معالجے میں کسی قسم کوشش نہیں کی گئی۔ اس مرتبہ بھی صہیونی جیل انتظامیہ نے حالت خراب ہونے کے بعد اسیر کو اسپتال منتقل کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسیر رائد موسیٰ دعامسہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین