فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں چھ روز قبل اسرائیلی جیل "عسقلان” میں فلسطینی اسیران کے ساتھ صہیونی جیلروں کے ناروا سلوک کے بعد جیل میں سخت کشیدگی کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ قیدیوں نے صہیونی فوجیوں کے اچانک ان کے کمروں پرچھاپوں، جامہ تلاشیوں اوران کی چیزیں قبضے میں لینے کےخلاف سخت احتجاج شروع کیا ہے۔
عسقلان جیل کے ذرائع نے "مرکزاطلاعات فلسطین” کو بتایا کہ ہفتے کے روز قیدیوں اور جیل عملے میں پچھلے پانچ روز کی طرح نوک جھونک جاری رہی۔ اسیران کا مطالبہ تھا کہ صہیونی حکام قیدیوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک بالخصوص فوج کے ہاتھوں انہیں زنجیروں میں جکڑنے کا ظالمانہ سلسلہ فوری طورپر بند کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی جیل انتظامیہ نے قیدیوں کو مزید مشکلات میں ڈالنے کے لیے ان کے کمروں کی بجلی بھی منقطع کردی ہے۔ کوئی اسیر جیل کی کینٹین استعمال نہیں کرسکتا ہے اور نہ ہی قیدیوں کو دن میں ایک گھنٹے کا تفریحی وقفہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اسیران سے ان کے عزیزو اقارب کے ملاقاتیوں پربھی پابندی لگادی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 26 اگست کو صہیونی فوجیوں نے عسقلان جیل کی کئی بیرکوں میں قیدیوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مار کرانہیں زدو کوب کیاتھا۔ ان کے استعمال کی اشیاء، کپڑے اور دیگر چیزیں اٹھار کر باہر پھینک دی گئیں اور کئی قیدیوں کوبیڑیوں میں جکڑ کرانہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس پر قیدیوں نے سخت احتجاج شروع کیا ہے۔ جیل انتظامیہ نے انتقام میں آکر اسیران کے ساتھ مزید سخت رویہ اپنا لیا ہے جبکہ قیدیوں نے بھی عدم تعاون کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین