غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) غزہ کی شمالی سرحدوں کی جانب چھٹے بحری مارچ کے شروع ہوتے ہی قابض اسرائیلی فوجیوں نے اس بحری مارچ میں شامل کشتیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس سے پہلے بھی اسرائیلی فوجیوں نے پانچ بحری مارچ اور ریلیوں کو کچل دیا تھا۔ یہ بحری مارچ یا ریلیاں غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے انجام پارہی ہیں۔فلسطین الیوم نے خبردی ہے کہ طلبا، اورسرگرم کارکنوں کو لے کر دسیوں کشتیوں نے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے الصیادین بندرگاہ سے اپنا مارچ شروع کیا لیکن اسرائیلی فوجیوں نے اس بحری مارچ پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس میں کم سے کم ایک فلسطینی زخمی ہوگیا۔
اس درمیان غزہ کا محاصرہ توڑنے کی مہم چلانے والی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ کا محاصرہ توڑ نہیں دیا جاتا اس وقت تک واپسی مارچ جاری رہے گا۔
جمہوری محاذ برائے فلسطین کے رہنما طلال ابو ظریفہ نے بحری مارچ میں شریک لوگوں کو اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے نقصان پہنچائے جانے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کی غرض سے زمینی اور بحری مارچ جاری رہے گا۔
فلسطینی عوام گذشتہ تیس مارچ سے پرامن واپسی مارچ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے دوران قابض اسرائیلی فوجی ایک سو اسّی سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور انیس ہزار سے زائد کو زخمی کرچکے ہیں۔ابوعواد کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج اور بڑے بڑے صیہونی سیکیورٹی ادارے مایوسی، شکست خوردگی اور الجھن کا شکار تھے۔
انہوں نے کہا کہ جان کیری نے اشارہ دیا ہے کہ نیتن یاھو اور صیہونی ریاست فلسطینی مزاحمتی قوتوں سے خوف زدہ ہے۔ اسرائیل آج بھی خوف کا شکار ہے کہ سنہ 2014ء کی جنگ کی کیفیت دوبارہ پیدا ہوسکتی ہے۔