جنین (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالہ شہر جنین سے سنہ 1948ء کے فلسطینی علاقوں میں داخلے کی کوشش کرنے والے متعدد فلسطینی مزاحمت کاروں کو حراست میں لے کر دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ریڈیو ’کے اے این‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے سوموار کو بتایا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کا ایک گروپ سرحدی باڑ عبور کرکے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ فوج نے نشاندہی پر ان کا تعاقب کیا۔ ان میں سے بعض واپس جنین شہر کی طرف اور بعض سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کی طرف فرار میں کامیاب ہوگئے۔رپورٹ میں فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ بارڈر سیکیورٹی فورسز نے ایک بیس سالہ فلسطینی نوجوان کو حراست میں لیا ہے جسے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ دراندازی کی کوشش کرنے والے فلسطینی اپنا بیگ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ اس بیگ سے’کارلو‘ نامی ایک مقامی ہتھیار بھی ملا ہے۔ اس کے علاوہ دیوار کو نقب لگانے کے آلات اور ایک موبائل فون بھی ملا ہے۔