(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نہتے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی ریاست کی غیر انسانی پالیسیوں پر بطور احتجاج اسرائیلی فوج میں شمولیت سے انکا رکرنے پر حلیل رابن کو 25 روز کی سزا کا حکم۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق صیہونی ریاست کے شمالی علاقے ھاردف کے ایک یہودی خاندان سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ حلیل رابن کو گزشتہ روز تل ہاشمر بیس میں اسرائیلی فوج کے اعتراض کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا جہاں انکا کہنا تھا کہ وہ ایسی فوج کا حصہ بننے میں فخر محسوس نہیں کرتی جونہتے لوگوں کیلئے ظالمانہ اقدامات کو فخر کے ساتھ کرتے ہوں ۔
ان کے اس بیان پر اسرائیلی فوج کی اعتراض کمیٹی کی جانب سے ان کو 25 روز کیلئے قید کا حکم دیا گیا ہے ، واضح رہے کہ اسرائیل میں رہنے والے ہر یہودی پر یہ لازم ہے کہ وہ کچھ عرصے کیلئے اسرائیلی فوج میں اپنی خدمات انجام دے، اگست کے بعد سے یہ ان کی قید کا تیسرا دور ہے۔
ایک سال قبل حلیل رابن نے اپنے بیان میں لکھا تھا کہ اقتدار میں رہنے والے پوری قوم کیلئے ایسی ظالمانہ اور جابرانہ پالیسز بناتے ہیں جو قابل قبول نہیں ہیں اور میں ایسے نظام میں حصہ نہیں لوں گی جو عدم مساوات اور خوف پر مبنی ہو
ہم ایک ایسی حقیقت میں رہتے ہیں جو پرتشدد ہونے کا باعث بنتا ہے ، اور میں اس میں حصہ لینے یا خاموش رہنے کو مسترد کرتی ہوں۔