(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی فوجیوں نے فلسطینوں کے خلاف اپنے غیر انسانی اقدامات تیز کر دیئے ہیں۔
تل ابیب میں دو فلسطینی جوانوں کے ایک جرائت مندانہ اقدام کے بعد صیہونی حکومت پر بوکھلاہٹ طاری ہوگئی ہے، بتایا جاتا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے علاقے نابلس اور بیت الحم میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں شروع کر دی ہیں جبکہ ماہ مبارک رمضان کے دوران تراسی ہزار فلسطینیوں کے بیت المقدس جانے کے پاس منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔صیہونی فوجی ہمیشہ فلسطینی شہریوں کو مختلف حیلے بہانوں خصوصا چاقو وغیرہ رکھنے اور یا مسلح کارروائی کا ارادہ رکھنے کی بناپر اپنے حملوں کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب حماس کے رہنما سامی ابوزہری نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں صیہونی حکومت کے مرکز تل ابیب میں دو فلسطینی نوجوانوں کی کارروائی کو، مسجد الاقصی کی ہتک حرمت اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی تارکین وطن کے توہین آمیز اقدامات کے خلاف فطری رد عمل قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تل ابیب میں پیش آنے والے واقعے سے ثابت ہو جاتا ہے کہ تحریک انتفاضہ جاری ہے۔ سامی ابو زہری نے کہا کہ دشمن سازشوں کے ذریعے تحریک انتفاضہ کو ناکام نہیں بنا سکتا۔
اس سے قبل حماس کے ایک سینئر عہدیدار حسام بدران نے بھی اپنے ایک بیان میں تل ابیب میں واقع وزارت جنگ کی عمارت کے قریب چار صیہونیوں کی ہلاکت کے واقعے کو صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں کی ناکامی کی علامت اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے غیر انسانی اقدامات کا رد عمل قرار دیا۔