فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کو باہم ملانے والی ’’بیت حانون‘‘ گذرگاہ کےراستے بیت المقدس جانے والے شہریوں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی جانب سے غرب اردن سے اردن سفر کرنے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد بھی 100 کے بجائے ہفتہ وار تعداد 80 کردی ہے۔
صہیونی حکام کے اس تازہ حکم نامے سے غزہ کے نمازی اور غرب اردن کے مریض اور کاروباری حضرات براہ راست متاثر ہوں گے۔
ادھر غزہ کی پٹی میں فلسطینی محکمہ سول امور کے ترجمان محمد المقادمہ نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے مسافروں کی تعداد کم کرنے کا مقصد نام نہاد سیکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بے جا پابندیاں فلسطینی شہریوں کی زندگی اجیرن بنانے اور ان کے مذہبی امور میں مداخلت کی کھلی سازش ہیں۔ اسرائیل ایک سازش کے تحت غرب اردن کے شہریوں کو بیرون اور غزہ کی پٹی کے لوگوں کو بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کررہا ہے۔