عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوموار کے روز رام للہ اور نابلس کو ملانے والی شاہراہ 60 سے”شفوت راحیل” نامی یہودی کالونی کے قریب سے ایک فلسطینی کار نہایت تیز رفتاری کے ساتھ یہودی آباد کاروں کی کار کے پاس سے گذری۔ فلسطینی کار میں سے ایک شخص نے یہودیوں کی کار پرفائرنگ کی جس کے نتیجے میں کار میں سوار چار افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت خطرے میں ہے۔ ایک کو معمولی اور ایک کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا سمری کا کہنا ہے کہ فلسطینی مشتبہ کار سے یہودیوں کی کار پرفائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کم سے کم چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کوعلاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے یہودیوں کو ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ واقعے کے فوری بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ملزمان کی تلاش شروع کردی تھی تاہم حملہ آور کارروائی کے بعد بہ حفاظت فرار ہوگئے تھے۔
ادھر رام اللہ میں "بیت ایل” یہودی کالونی کے قریب ایک بم دھماکے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی اخبارات نے ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ رام اللہ میں یہودی آباد کاروں کی ایک گاڑی کے قریب بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں گاڑ ی کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ واقعہ الجلزون پناہ گزین کیمپ کے قریب پیش آیا جس کے بعد پولیس اور صہیونی فوج کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ جائے وقوعہ کی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی نگرانی کی گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر مقامی فلسطینی شہریوں کی جانب سے دکانداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی دکانوں میں لگے خفیہ کیمروں کی ریکارڈ ضائع کردیں کیونکہ امکان ہے کہ صہیونی فوجی ریکارڈنگ حاصل کرکے فلسطینی حملہ آوروں کی شناخت حاصل کرسکتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین