فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کے ماتحت ’سول ایڈ منسٹریشن‘ کی جانب سے ایک نیا فیصلہ صادر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نابلس Â کےنواحی قصبےجالود کی Â زرعی زمینوں پر قبضہ کرنے کے بعد ان پر رہائشی مکانات، تجارتی اور عوامی مقامات اور صہیونی کالونیوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی جائے گی۔ اس اراضی سے متعدد سڑکیں بھی گذاری جائیں گی جو جالود کالونی کےاطراف میں قائم صہیونی کالونیوں کو باہم مربوط کریں گی۔
جالود قصبے کی فلسطینی کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹس میں شہریوں سے کہا گیاہے کہ جالود کی مذکورہ زرعی اراضی پراسرائیلی قبضے کے منصوبہ بندی کے خلاف اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ اگلے پندرہ روز کے اندر اندر اپنی شکایت پیش کرے۔ دو ہفتوں کے بعد آنے والی شکایت اور اعتراضات کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
جالود قصبے کی مقامی کونسل کا کہنا ہے کہ تین ماہ میں قصبے کی اراضی پر قبضے کی یہ تیسری سازش ہے۔ صہیونی ریاست کا ہدف اراضی قصبے کےجنوبی حصے میں واقع ہے جہاں صاف پانی کے 16 ذخائر بھی موجود ہیں۔