(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں رواں سال اکتوبر میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے متوقع امیدواروں کے گھروں پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کے واقعات نے سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کی بلدیہ کے چیئرمین کے متوقع امیدوار انجینیر محمد جہاد دویکات کے گھر اور ان کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ اگرچہ فائرنگ کے اس واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا البتہ سیاسی حلقوں میں ان واقعات نے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔انتخابات میں بہ طور امیدوار حصہ لینے والی شخصیات کو یوں نشانہ بنانے کی کوشش سے یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ جمہوریت دشمن عناصر بلدیاتی انتخابات کو ’ہائی جیک‘ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
جہاد دویکات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ’فیس بک‘ کے اپنے صفحے پر اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نابلس کے مشرقی قصبے عسکر میں سے اپنی کار پر گذر رہا تھا کہ اس دوران دوسری طرف سے ایک نقاب پوش شخص نے میری گاڑی پراندھا دھند فائرنگ کی۔ میرے ساتھ میری ہمیشرہ تھی کچھ گولیاں اس کے قریب لگیں جب کہ ایک گولی اس کے پاؤں میں لگنے سے وہ معمولی زخمی بھی ہوئی ہیں۔
جہاد دویکات نے بتایا فائرنگ کے بعد نامعلوم نقاب پوش شخص وہاں سے فرار ہو گیا۔ میں فلسطینی پولیس کو اس سارے واقعے کی تفصیلات بتائیں۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے۔ بعد ازاں جب میں گھر پہنچا تو میرے گھر پر بھی فائرنگ کی گئی۔
مقامی فلسطینی سیاسی رہنماؤں نے جہاد دویکات کے ساتھ پیش آئے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کو دن دیہاڑے فائرنگ کا نشانہ بنانا غرب اردن میں سیاسی عمل کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور سیاسی رہنماؤں کو بلدیاتی انتخابات سے دور رکھنے کی سازش ہو سکتی ہے۔