قلندیہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوجیوں نے غربِ اردن کے ایک چیک پوائنٹ پر ایک فلسطینی خاتون کو از خود ہی مشتبہ قرار دے کر گولی مار دی ہے جس سے وہ زخمی ہوگئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا سامری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’تیس سالہ فلسطینی خاتون مبینہ طور پر قلندیہ چیک پوسٹ پر محافظوں کی جانب آ رہی تھی۔ وہ گاڑیوں والی لین میں چل رہی تھی اور اس نے ہاتھ میں اس انداز میں اپنا بیگ پکڑ رکھا تھا جس سے وہ مشتبہ لگ رہی تھی‘‘۔ترجمان کے بہ قول اس کو متعدد مرتبہ رکنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن اس نے اس کو نظرانداز کیا اور پھر وہاں موجود اہلکاروں نے اس کو گولی مار دی۔
اس کے بہ قول فلسطینی خاتون گولی لگنے سے معمولی زخمی ہوئی ہے اور اس کو ایک اسرائیلی ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے لیکن اس ترجمان نے یہ نہیں بتایا ہے کہ آیا فلسطینی خاتون کے ہینڈ بیگ سے کوئی مشتبہ چیز بھی برآمد ہوئی ہے یا نہیں۔ یا اس کو ایسے ہی ماضی کے واقعات کی طرح مشتبہ قرار دے کر اسرائیلی اہلکاروں نے گولی مار دی ہے اور پھر ازخود ہی واقعے سے متعلق حسبِ روایت ایک کہانی گھڑ لی ہے۔
واضح رہے کہ دریائے اردن کے مقبوضہ کنارے میں اکتوبر 2015ء میں تشدد کی اس لہر کا آغاز ہوا تھا اور اس کے بعد سے 252 فلسطینیوں کو اسرائیلی فورسز نے اسی طرح کے واقعات یا کریک ڈاؤن کارروائیوں میں شہید کردیا ہے جبکہ فلسطینیوں کے مشتبہ چاقو یا کار حملوں میں 41 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان کے علاوہ تشدد کے واقعات میں دو امریکی ،ایک اردنی ،ایک ایریٹیرین اور ایک سوڈانی شہری بھی ہلاک ہوا ہے۔ تاہم حالیہ مہینوں کے دوران میں غربِ اردن میں تشدد کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔