فلسطین کے محاصرہ زدہ شہرغزہ میں حکمراں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ شہرمیں بجلی کے بحران کے حل کے لیے مذاکرات کرنے قاہرہ پہنچے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ عرب ممالک میں بہارانقلاب کے باوجود غزہ کی معاشی ناکہ بندی اور توانائی کا بحران قائم رہنا حیران کن ہی نہیں بلکہ ہم سب کے لیے ایک المیہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار اپنے دورہ مصر کے لیے روانگی سےقبل غزہ میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ مصری حکومت سے غزہ کے توانائی بحران کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عرب ممالک میں جاری تبدیلی کی تحریک نے یقینا عرب معیشتوں کو متاثر کیا ہے تاہم اس کے بہت سے مثبت نتائج بھی برآمد ہوئے ہیں۔ فلسطین کے پڑوسی ملکوں میںب رپا ہوئے انقلابات کے بعد اب غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔عرب بہاریہ کے باوجود فلسطینیوں کی مشکلات کا بدستور قائم رہنا اور اسرائیلی مظالم کا تسلسل ہم سب کے لیے ایک سنگین المیہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ وہ قاہرہ میں فتح کی قیادت اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل سے بھی ملاقات کریں گے اور قومی حکومت کی تشکیل کے سلسلےمیں ہونے والی بات چیت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین