فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق منگل کی شام سلوان کے مقام پر اسرائیلی فوجیوں نے 20 سلہ علی عاطف ابراہیم شیوخی کو اس وقت گولیاں ماریں جب فلسطینی شہری اسرائیلی پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ گولیاں لگنے سے سابق فلسطینی اسیر شدید زخمی ہوا اور دیر تک سڑک پر بے یارو مدد گار پڑا رہا۔ اس کے جسم سے بہت زیادہ خون خارج ہونے سے اس کی موت واقع ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ شہید فلسطینی کو اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2014ء کو حراست میں لیا تھا اور اسے 15 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
فلسطینی شہری کی شہادت کے خلاف سلوان کے مقام پر فلسطینی شہری گھروں سے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ فلسطینی شہریوں کی طرف سے اسرائیلی فوج اور پولیس کی گاڑیوں پر سنگ باری کے ساتھ پٹرول بموں سے بھی حملے کیے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سلوان میدان جنگ بنا ہوا ہے جہاں مشتعل فلسطینیوں نے اسرائیلی پولیس کی متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی پولیس اور بارڈر فورس کی بھاری نفری نے سلوان کوگھیرے میں لے رکھا ہے جہاں فلسطینی شہریوں کی ٹولیاں بھی احتجاجی مظاہرے کرہی ہیں۔ سلوان میں اسرائیلی فوج کی ایک جیپ کو بھی نذرآتش کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور آنسوگیس کی شیلنگ کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئےہیں۔ فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے صوتی بم بھی اور بدبودار پانی بھی چھڑکا گیا ہے۔ عینی شاہدین اور ہلال احمر فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ، لاٹھی چارج اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والے پانچ افراد کو کی مرہم پٹی کی گئی ہے۔
ادھر بیت المقدس میں الرام کے مقام پر اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ یہ تصام اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے چار فلسطینیوں کو زخمی اور تین کو گرفتار کر لیا تھا۔
مشتعل فلسطینیوں کی طرف سے بیت المقدس میں اسرائیلی بس سروس اور ٹرین پربھی سنگ باری کی گئی جس کے نتیجے میں بس اور ٹرین کیے شیشے ٹوٹ گئے۔
