(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی آبادکاروں نے قبرستان سلفیت کے مغرب میں واقع قصبے کفر الدیک کے فلسطینی شہریوں کی چوری شدہ اراضی پر قائم کیا۔
کفر الدک میونسپلٹی کے سربراہ محمد ناجی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کو دی گئی اطلاعات میں بتایاکہ غیر قانونی صیہونی آبادکاروں نے نے سلفیت کے مغرب میں واقع قصبے کفر الدیک فلسطینیوں کی ملکیتی اراضی پر اسرائیلی فوج کے ایما پر راتوں رات باڑ لگا کر علاقے کو فلسطینی علاقوں سے کاٹ دیا اور وہاں یہودیوں کے لئے قبرستان کا اعلان کردیا ۔
ناجی نے مزید کہا کہ کفر الدک قصبہ روزانہ کی بنیاد پر آباد کاروں کے حملوں کا نشانہ بنتا ہے، جس میں زیتون کے سیکڑوں درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا اور غیر قانونی بستیوں کی توسیع کے حق میں فلسطینی شہریوں کی زمینوں کے بڑے رقبے کو برابر کرنا شامل ہے۔
صیہونی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کی اپنی املاک کے خلاف اپنے حملوں میں اضافہ کیا جس میں فلسطینیوں کے گھروں پر حملے، ان کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور ان کی سڑکیں بلاک کرنا شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، 2022 میں اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی اپنی املاک پر 290 سے زائد حملے کیے، جن میں سے 230 میں املاک کو نقصان پہنچا، اور ان میں سے 60 فلسطینی باشندوں کو زخمی کیا۔
مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر 1967 کے اسرائیلی قبضے کے بعد سے تعمیر کی گئی 230 سے زائد غیر قانونی بستیوں میں 600,000 سے زیادہ غیر قانونی آباد کار رمقیم ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متعدد قراردادوں میں مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی آبادکاری کی سرگرمیوں کی مذمت کی ہے۔