الخلیل – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران فلسطینی مجلس قانون ساز کے دو ارکان سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کی۔ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پارلیمانی بلاک’اصلاح وتبدیلی‘ کی ٹکٹ پر فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہونے والے دو رہنماؤں اور جماعت کے ایک اہم رہنما کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ سوموار کو اسرائیلی فوج نے کریک ڈاؤن کے دوران دو ارکان اسمبلی سمیت پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر میں الحرائق کے مقام پرسرچ آپریشن شروع کیا۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے اسیر رہنما طارق ادعیس کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر میں توڑپھوڑ کے بعد اس کے والد کی کار ضبط کرلی۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے مشرقی بیت لحم میں زعترہ کے مقام پر تلاشی کے دوران حماس کے رکن پارلیمنٹ خالد طافش کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد انہیں حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
بیت لحم میں اسرائیلی فوج نے ایک دوسری کارروائی میں حماس کے رکن پارلیمنٹ انور ازبون اور جماعت کے مرکزی رہنما الشیخ حسن الوردیان، یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر غسان ھرماس کو بھی حراست میں لے لیا۔
ادھر قلقیلیہ میں اسرائیلی فوج نے عزون کے مقام پر 10 گھروں پر چھاپے مارے اور وہاں سے عبداللہ حسام حواری، زید علی عدوان اور علاء سمیر شلو کو حراست میں لے لیا۔ ایک شہری عبدالرحیم حننی کو بھی اسی شہر سے حراست میں لیا گیا۔
صہیونی فوج نے شمالی شہر جنین میں ایک کارروائی کے دوران 21 سالہ کفاح ابو علی الوب کو حراست میں لیا۔ اسرائیلی فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا کر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ اور راہ گیروں Â کی کئی گھنٹے تک شناخت پریڈ جاری رکھی۔