رام اللہ سے مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز رام اللہ میں فلسطینی الیکشن کمیشن کے صدر دفتر پر چھاپہ مارا اور وہاں پرموجود حماس کے بلدیاتی نمائندے حسین کویک سمیت دو درجن کے قریب رہنماؤں اور کارکنوں کوحراست میں لے لیا ہے۔
صہیونی فوج کی جانب سے حماس کے مندوبین اور رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا ہے جب دوسری جانب الیکشن کمیشن کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کل جمعرات کو جمع کرائے جا رہے ہیں۔ حماس رہنماؤں کی گرفتاری کے مذموم حربے کا مقصد حماس کو بلدیاتی الیکشن سے دور رکھنا اور جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں کو خوف زدہ کرنا ہے۔
ادھر الخلیل شہر میں صہیونی فوج نے تلاشی کی کارروائی کے دوران دو سگے بھائیوں احمد اور امجد کو حراست میں لے لیا۔ ان کا ایک بھائی عبدالرحمان مسودہ اور چچا زاد علاء ایہاب مسودہ کچھ عرصہ قبل جام شہادت نوش کرچکے تھے۔ الخلیل ہی میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران آدم الحروب، نور الزعاقیق اور بہا عوض کو جب کہ جنین سے مجد عرقاوی نامی حماس کارکن کو گرفتار کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فورسز نے حماس کے اسیر رہنما اور سابق وزیر جمال ابو الھیجاء کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور گھر میں قیمتی سامان کی تھوڑپھوڑ کی۔ صہیونی فوجیوں نے اسیر فلسطینی عاصم ابو الھیجاء کی گاڑی اور گھر میں موجود الیکٹرک کا سامان قبضے میں لے لیے ہیں۔
الشیخ جمال ابو الھیجاء کے صاحبزادوں نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے جنین پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھروں پر چھاپے مارے۔ گھروں میں موجود کمپیوٹر، موبائل اور دیگر قیمتی سامان اور ایک گاڑی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔
درایں اثناء حماس نے غرب اردن میں اپنے رہ نماؤں اور کارکنوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ صہیونی ریاست حماس کو انتخابی عمل سے روکنے کے لیے جماعت کے کارکنوں اور رہنماؤں کو ہراساں کررہی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست غرب اردن میں بلدیاتی انتخابات کے متوقع نتائج سے خوف زدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حماس کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے۔