فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے جنوبی قصبے سلوان میں ’’الثوری‘‘ کالونی میں رہائش پذیر ولید شویکی نے بتایا کہ صہیونی فوج کے جبر کے نتیجے میں اسے اپنا چالیس میٹر پرمحیط مکان خود مسمار کرنا پڑا ہے۔
شویکی نے بتایا کہ صہیونی فوج نے اسے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ وہ یا تو اپنا مکان خود مسمار کرے یا مکان کی مسماری کےعوض 1 لاکھ شیکل کی رقم ادا کرے۔
ستم رسیدہ فلسطینی شہری کا کہنا تھا کہ مکان مسماری کے بعد اس کے بیوی بچے کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
اس نے بتایا کہ میں نے دو سال قبل الثوری کالونی میں 40 میٹر پراپنا مکان تعمیر کیا۔ مگر میرے مکان کے تعمیر ہونے کے بعد صہیونی بلدیہ نے کہا ہے کہ چونکہ مکان کی تعمیر حکومت کی اجازت کے بغیرکی گئی ہے۔ اس لیے اسے مسمار کیا جائے گا۔ ولید شویکی نے کہا کہ صہیونی فوجیوں نے متعدد مرتبہ مجھے مکان مسمار کرنے کا نوٹس بھیجا، آخری نوٹس میں کہا گیا میں یا تو اپنا مکان خود مسمار کروں یا مسماری آپریشن کے عوض 1 لاکھ شیکل ادا کرے۔ میں نے یہ فیصلہ کیا کہ اسرائیلی قومی خزانے میں ایک لاکھ شیکل کی رقم جمع کرانے سے بہتر ہے کہ میں خود ہی اپنا مکان مسمار کردوں۔