(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں درویش نامی فلسطینی خاندان کی خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد کو کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھنے کے بعد پانچ ہزار شیکل ضمانت کے عوض رہا کردیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی پولیس نے درویش خاندان کے 44 سالہ طارق یوسف درویش، ان کی اہلیہ، 19 سالہ بیٹے یوسف، 18 سالہ لیث، 15 سالہ بتول اور اڑھائی سالہ درویش کو کئی گھنٹے تک بلا جواز حبس بے جا میں رکھا اورانہیں جسمانی اور ذہنی ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا۔رہائی پانے والی خاتون نے بتایا کہ گذشتہ شب بیت المقدس میں عیسویہ کے مقام پر واقع ان کے گھرکا محاصرہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوجی گیٹ توڑ کراندر داخل ہوئے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گاڑیوں میں ڈال کر حراستی مرکز میں لے گئے۔
انہوں نےبتایا کہ گرفتار کرنے والوں میں اسرائیلی بارڈر پولیس اہلکاروں کےعلاوہ خفیہ اداروں کے کمانڈو بھی موجود تھےجنہوں ںے ان کے بچوں کو بھی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران گھر کے چپے چپے کی تلاشی لی گئی حتیٰ کہ کوڑا دان کی بھی تلاشی لی گئی۔
فلسطینی خاتون کا کہنا تھا کہ صہیونی غنڈے فوجی ان کے بیٹوں یوسف اور لیث کو اٹھا اٹھا کر زمین پر پٹختے اور ان کے سر دیواروں سے ٹکراتے رہے۔ گرفتاری کے وقت ہمیں جوتے پہننے اور سرڈھانپنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ کئی گھنٹے تک تشدد کرنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا مگران کا ایک بیٹا اب بھی حراستی مرکز میں ہے۔