فلسطینی اتھارٹی کےانٹیلی جنس حکام نے صہیونی فوج کے ساتھ طویل معرکوں کے بعد جام شہادت نوش کرنے والے مشہور فلسطینی شہید یحیی عیاش کے بھائی یونس عیاش کو پیش کے لیے طلب کیا ہے۔
شہید انجینیئر یحیٰی عیاش کے اہل خانہ کے ایک ذرائع نے "مرکزاطلاعات فلسطین” کوبتایا کہ رام اللہ انٹیلی جنس حکام نے شہید کے چھوٹے بھائی 38 سالہ یونس عبدالطیف عیاش کو ایک مرتبہ پھر طلب کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ یونس عیاش کو عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس حکام پچھلے کچھ عرصے کے دوران کم سے کم 100 مرتبہ سیکیورٹی مراکز میں طلب کرچکے ہیں۔ ان کی ہربار ہونے والی طلبی کی کوئی ٹھوس وجہ بھی نہیں ہے۔ ان پر بعض دفعہ ایسے بھونڈے الزام عائد کیے جاتے ہیں کہ ان پر بلا اختیار ہنسی آتی ہے۔
مثال کے طورپریونس کو کئی بار محض اس لیے طلب کیا گیا کہ اس نے حماس کے کسی کارکن کو سلام کردیا تھا، یا وہ حماس کے کسی رکن یا کارکن کی شادی کی تقریب میں شریک ہوا جس پراسے پولیس سینٹر طلب کرکے وارننگ دی گئی۔
یحییٰ عیاش شہید کے اہل خانہ نے فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے اس وتیرے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عباس ملیشیا کے شہید کے بھائیوں کی طلبی ایک ایسے وقت میں شروع کر رکھی جب شہید کی شہادت کی 18ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا کی اس غنڈہ گردی کا مقصد ہمیں شہید کی یاد میں تقریبات منعقد کرنے سے روکنا اورشہید کے اہل خانہ کو خوف زدہ کرنا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین