مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی محکمہ امور اسیران کے سربراہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کی واپسی کے بارے میں دی گئی درخواست پر اسرائیلی سپریم کورٹ آئندہ ستمبر میں سماعت شروع کرے گی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اپنے ایک بیان میں فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے بتایا کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے شہداء کے جسد خاکی واپسی سے متعلق دائر کردہ درخواست کی سماعت کا فیصلہ کیا ہے تاہم سماعت کا آغاز آئندہ ستمبر سےہوگا۔عیسیٰ قراقع نے بتایا کہ فلسطینی شہداء کے وکلاء نے اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود شہداء کے جسد خاکی واپس کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہداء کے جسد خاکی سرد خانوں میں رکھنا فلسطینیوں کے خلاف انتقامی سیاست کے مترادف ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ تمام شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کا حکم صادر کرے تاکہ شہداء کو اسلامی طریقے کے مطابق سپرد خاک کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کے بعد اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 319 فلسطینی شہید کئے جا چکے ہیں۔ رواں سال کی پہلی ششماہی میں 38 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ اسرائیلی فوج کسی بھی فلسطینی کو شہید کرنے کے بعد اس کے جسد خاکی کو قبضے میں لے لیتی ہے اور مرضی کے تحت کئی کئی ماہ بعد شہداء کے گلے سڑے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کیے جاتے ہیں۔
اس وقت بھی سات فلسطینی شہداء اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔ ان کی شناخت عبدالحمید ابو سرور، محدم ناصر طرایرہ، محمد جبارہ الفقیہ، رامی محمد عورتانی، مصباح ابو صبیح، فادی القنبر، اور انجینیر عبدالرحمان ابو سفاقہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔