(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) سماجی رابطے کی ویب سائیٹ’فیس بک‘ پر شہادت کی آرزو کرنے والی ایک فلسطینی دو شیزہ کو حراست میں لیے جانے کے بعد اسرائیلی عدالت میں اس کا ٹرائل جاری ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے اندرونی قصبے الرینہ کی رہائشی قمر مناصرہ نے حال ہی میں ’فیس بک‘ کے اپنے صفحے پر لکھا تھا کہ ’’شہادت میری آرزو ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میں بھی شہادت کا مقام حاصل کروں اور میری ماں مجھ پر روئے‘‘۔فیس بک پر مذکورہ بیان سامنے آنے کے بعد اسرائیلی پولیس نے مناصرہ کو گذشتہ منگل کو حراست میں لے لیا تھا۔ اسرائیلی عدالت نے قمر مناصرہ کو مزید تین روز تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
قمر مناصرہ کے خلاف اسرائیلی فوج کی تیار کردہ رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مناصرہ نے فیس بک پر اپنی شہادت کی آرزو کر کے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کی دھمکی دی ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ شہادت کی آروز کا مطلب یہودی فوجیوں پر حملہ ہے۔ اس طرح کے بیانات پوسٹ کرنا اسرائیل کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ادھر فلسطینی قانون دان اور قمر مناصرہ کے وکیل محمد طربیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے ان کی موکلہ کی مدت حراست میں مزید تین روز کی توسیع کر دی ہے۔